[4/12, 6:09 PM] +91 89587 86082: اتنی ساری تبدیلیاں تو ان ملکوں میں آگئ ہے یا آرہی ہے مگر ہم جس خطے میں رہتےہیں وہاں پہ کرونا کو دین سے جوڑدیاگیا پورے دنیا میں گھومنے والا یہ مرض مرض ہی رہا مگر بھارت اور نیپال آتے ہی ایک خاص فرقہ بن گیا افسوس متعدد ذرائع سے خبر مل رہی ہے بھارت کی گودی اور فراڈ میڈیا کی اور تبلیغی جماعت کے ناہنجار مولوی کی وجہ سے ہمارے وطن عزیز میں بھی اس کرونا کو بھیانک رنگ دیا جارہاہے اور مسلمانوں کے سرپہ تھونپاجارہاہے خصوصا ترائی کے ہندولوگ مسلمانوں کے ساتھ اسکو جوڑ رہے ہیں اور اپنے باپ دادا انڈیا میڈیا کی سنت پہ عمل کررہے ہیں میں سمجھتاہوں رہتے وقت اگر مسلم قائدین بیدار نہیں ہے اور اسپر سخت ایکشن نہیں لیا تو وہ دن دور نہیں ہے کہ نیپال بھر میں مسلمانوں کا قتل عام شروع ہوجاے اور ثبوت میں یہی پیش کیا جاےگا کہ کروناپھیلانے والے یہ میاں لوگ ہیں میں گزارش کرونگا نیپال کے ان علماء ومشائخ اور سیاسی جماعت کے لوگوں سے خدارا ایف یم اور نیوز پر جاکر اس فتنہ اور سازش کے خلاف بولیں آواز بلند کریں
کافی تکلیف دہ بات سب پہونچ رہی ہے اسلیے بلا تفریق مسلک وملت تمام علماء ایک دوسرے سے رابطے میں آکر اس پروپگنڈہ کے خلاف اور سازش پھیلانے والے کے خلاف نیپا سرکار تک اپنی بات پہونچائیں
[4/12, 6:20 PM] +91 91217 63124: یہ ایک سیٹیلایٹ سے لی گئی تصویر ہے - اس میں " نمبر ایک"مسجد الحرام یعنی کعبہ مشرفہ کی نشاندہی کر رہا ہے جبکہ" نمبر دو " ایک پہاڑ اور " نمبر تین " ایک تاریخی مسجد کے مقام کو ظاہر کر رہا ہے - اگر ان تینون مقامات کو ملا کر دیکھا جاتے تو اس کا سلسلہ رسول الله صلی الله علیہ وآلہ وسلم کے ایک عظیم معجزے سے جا ملتا ہے جسکو ہم سب فراموش کر بیٹھے ہیں تاہم آج کی سائنس اس معجزے کی حقانیت کو چیخ چیخ کے بیان کر رہی ہے -
یاد رہے یہ پہاڑ اور یہ مسجد سعودی عرب کی حدود میں نہیں ہے اور رسول الله صلی الله علیہ وآلہ وسلم ان مقامات پر کبھی تشریف بھی نہی لیے گے لیکن انہون نے ان مقامات کے بارے میں اس وقت کے لوگوں کو جو بتایا وہ انکے لئے بھی حیرت کا پاعت تھا اور آج کے انسانوں کے لیے بھی - اس پہاڑ اور اس مسجد کا کعبہ مشرفہ سے ایک انوکھا تعلق ہے جو صرف رسول الله صلی الله علیہ وآلہ وسلم ہی جانتے تھے -
تصویر میں جس مقام پر دو کا ہندسہ درج ہے ، وہ ایک پہاڑ ہے جسکا نام " جبل د یاں " ہے اور یہ یمن کے دار الحکومت " صنعا " میں واقع ہے
تصویر میں جس مقام پر تین درج ہے ، یہ ایک مسجد کا ہے جو یمن میں حضور صلی الله و سلّم کے کہنے پر بنائی گئی تھی اور جگہ کی نشاندہی بھی آپ صلی الله و سلّم نے فرما دی تھی- اس مسجد کا نام " مسجد صنعا " ہے -
ان دونون مقامات کا کعبہ مشرفہ سے یہ تعلق ہے کہ اگر مسجد صنعا میں کھڑے ہوکر جبل د ایان کی چوٹی کی جانب منہ کیا جایے، جو مسجد سے صاف نظر آتی ہے تو یہ سو فیصد درست قبلہ کا رخ بنتا ہے -
حضور صلی الله علیہ و آلہ وسلّم کا یہ معجزہ عقل کو دنگ کر دیتا ہے کہ سن چھہ ہجری میں جب یمن کے لوگ اسلام قبول کر کے اسکی تعلیمات کے لیے حضور صلی الله علیہ و آلہ وسلّم کے پاس آے تو حضور صلی الله علیہ و آلہ وسلّم نے ایک صحابی " ویبر بن یوھنس" کو انکا معلم بناکر یمن بھیجا - جب آپ حضور صلی الله علیہ وآلہ و سلّم سے دریافت کیا گیا کہ ہم مسجد بناکر قبلے کے رخ کا اندازہ کیسے لگائیں گے تو حضور صلی الله علیہ و آلہ و سلّم نے ارشاد فرمایا کہ " آپ " بیتھان" ( جگہ کا نام ہے ) میں اس طرح مسجد بنائیں کہ آپکے سامنے "جبل د ایان " کی چوٹی ہو - یہ بالکل کعبہ کا سامنا ہوگا -
حضور صلی الله علیہ وآلہ و سلّم کے فرمان پر جانیں قربان کرنے والے اصحاب نے یقین کامل کے ساتھ اس حکم پر عمل کیا لیکن عقلیں حیران تھیں کہ بغیر کسی آلات پیمائش کے آپ صلی الله و سلّم نے یہ کیسے بتادیا - لیکن آج کی سائنس اور گوگل ارتھ اس کو ثابت کر چکے ہیں کہ اگر مسجد صنعا سے "جبل د ایان " کی چوٹی کی جانب کی سیدھا خط کھنیچا جایے اور پھر اسکو بالکل سیدھا اگے بڑھاتے جائیں تو یہ خط کعبہ مشرفہ کے بالکل وسط کو چھوتا ہے-
الله اکبر.- الله اکبر- الله اکبر- یہ ایک زندہ معجزہ ہے ہمارے سچے اور پیارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا -
محمد پرویز رضا دارالعلوم اہلسنت فیضان مصطفی اشرف نگر بھوانی گنج
9670556798/6307986692