منگل، 2 جون، 2020

اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان قادری۔۔ تاریخ......................... پیدائش.…......................اور کچھ معلوماتی

.احقر تنویر رضا حشمتی مرکزی درگاہ مسجد حضرت سید لشکر شاہ نزد میٹرو اسٹیشن ناگپور مہاراشٹرا بھارت 9161701952
اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان قادری۔۔  تاریخ......................... پیدائش.…......................اور کچھ معلوماتی باتیں......................................................................امام احمد رضا خان (14 جون 1856ء – 28 اکتوبر 1921ء) بیسویں صدی عیسوی کے مجدد، نامور حنفی فقہیہ، محدث، اصولی، نعت گو شاعر، علوم نقلیہ وعقلیہ  کے ماہر، سلسلہ قادریہ کے شیخ، عربی، فارسی اور اردو کی کثیر کتابوں کے مصنف[6] جن میں مشہور ترجمہ قرآن کنزالایمان،  فتاویٰ رضویہ اور نعتیہ دیوان حدائق بخشش مشہور ہیں۔ احمد رضا خان نے شدت سے تقلید اور حنفیت کا دفاع کیا سلسلۂ حدیث میں شاہ ولی اللہ اور عبد الحق محدث دہلوی سے استفادہ کیا اور  فقہ میں سند اجازت شیخ عبد الرحمن حنفی مکی سے حاصل کی، جن کا سلسلہ عبد اللہ بن مسعود تک پہنچتا ہے۔[7] احمد رضا خان نے دو قومی نظریہ کا پرچار کیا اور  کسی بھی سطح پر ہندو مسلم اتحاد کو رد کیا، تحریک ترک موالات اور تحریک خلافت میں مسلمانوں کو متنبہ  کیا کہ ان تحریکوں میں مسلم ہندو اتحاد کا نعرہ لگایا جا رہا ہے جو شرع حیثیت سے ناجائز ہے۔[8] عورتوں کی ضروری دینی تعلیم کی سختی سے تلقین کی،[9] عورتوں  کے زیارت قبور کے لیے گھر سے نکلنے کے مسئلے پر ممانعت کا فتوی دیا۔[10] مزید تفصیلات حیات اعلیٰ حضرت میں موجود ہے (وسیم بھائی)۔۔فقط وللہ تعالیٰ اعلم ورسولہ اعلم......احقر تنویر رضا حشمتی مرکزی درگاہ مسجد حضرت سید لشکر شاہ نزد میٹرو اسٹیشن ناگپور مہاراشٹرا بھارت 9161701952